امریکی کونسلیٹ کراچی کا سوشل میڈیا پر خوفناک منصوبہ بے نقاب
معتبر ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ امریکی کونسلیٹ کراچی نے ٹریننگ کے نام پر سندھ اور بلوچستان کے اساتذہ اور صحافیوں کی سوشل میڈیا ٹریننگ کی تین ماہ قبل ابتدا کر دی ہے۔ تقریبات 200 صحافی اور 100 کے قریب اساتذہ کو یہ ٹریننگ دی گئی اور اسکے لئے گوادر' تربت اور کوئٹہ کے علاوہ اندرون سندھ کے شہروں سے لوگوں کو شامل کیا گیا۔ اس ٹریننگ کا مقصد ان اساتذہ اور صحافیوں کے ذریعے سے امریکی ایجنڈے پر عمل کروانا ہے۔ یہ عمل پر طرح سے سفارتی اقدار کے خلاف ہے اور پاکستان کی داخلی سکیورٹی کے لئے بھی مستقبل قریب میں خطرناک ثابت ہوسکتا یے۔
امریکی کونسلیٹ نے اس گھناونے مقصد کے لئے تقریبا ڈھائی کروڑ روپے جو کہ تقریبا ڈیڑھ لاکھ ڈالرز بنتے ہیں کراچی پریس کلب کے جنرل سیکرٹری صابر کے حوالے کئے جبکہ افضل ڈوگر اور ناجیہ اشعر نامی جیو کی صحافی کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی پریس کلب کے بورڈ نے ایسی کسی ٹریننگ کی اجازت نہیں دی لیکن سوال یہ ہے کہ کیا کراچی پریس کلب اس پاکستان مخالف منصوبے پر تحقیقات کا آغاز کرے گا کہ کس طرح صحافیوں کا استعمال کر کے امریکی ایجنڈا کی ترویج کی جا رہی ہے؟ اس سے قبل بھارت بھی اسی طرح این جی اوز کے ذریعے سے مقامی آبادیوں کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتا رہا ہے۔ وزارت خارجہ کو غیر ملکی مشنز کے ایسے غیر قانونی عمل پر نظر رکھنا چاہئے۔
