تازہ ترین

مراد سعید کے خلاف نواز لیگ کا جعلی پروپیگینڈا بے نقاب۔ سوشل میڈیا پر " میں ہوں مراد سعید" ٹرینڈ کی گونج

گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر مراد سعید کے خلاف نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے سوشل میڈیا مہم چلائی گئی۔ اس مہم کا مقصد مراد سعید کی جانب سے ہوسٹل سروس میں کرپشن کا ذکر کرنا تھا جبکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے ایک خط کا بھی ذکر کیا گیا جس میں کہا گیا کہ بغیر ٹینڈر ایک بینک کو بہت بڑا ٹھیکہ دیا گیا۔

نئے آنے والے انکشافات نے اس جعلی پروپیگینڈا کی قلعی کھول دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بینک پوسٹل سروس محکمہ میں 118 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر رہا ہے اور اس میں کسی ٹینڈر کا کوئی کردار سرے سے ہے ہی نہیں۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر میں ہوں مراد سعید ٹرینڈ بھی چلتا رہا۔ صارف طارق کریم سومرو کے مطابق مراد سعید نوجوانوں کا ترجمان ہے اسلئے روایتی سیاستدانوں سے اسکا سامنا نہیں کیا جا رہا۔


اس حوالے سے ڈی جی پوسٹل سروس کا خط بھی سامنے آگیا ہے جس کے مطابق

 "پاکستان پوسٹ اور ایچ بی ایل کا معاہدہ تمام قانونی ضابطوں کو پورا کر کے کیا گیا۔ پارٹنرشپ میں سرکار کا ایک روپیہ نہیں لگ رہا بلکہ 118 ارب کی انوسٹمنٹ آرہی ہے۔ پیپرا رولز ادھر لاگو ہوتے ہیں جہاں سرکار کا پیسہ خرچ ہو رہا ہے۔ تباہ حال ادارہ نہ صرف پاوں پڑ کھڑا ہوگیا بلکہ سرمایہ کاری سے ملکی معیشت میں اپنا کردار بھی ادا کریگا ۔پاکستان پوسٹ 2 سال پہلے 13 ارب سے زیادہ خسارہ کر رہا تھا،2017-2018 کے مقابلے میں 11 ارب کے ریونیو کے مقابلے میں اس سال ریسویبلز ملا کر تقریبا" 8 ارب اضافہ ہوا۔ معاہدے کے مطابق پوسٹ کا نظام جدید ٹیکنالوجی پر چلا جاے گا۔ اس منصوبے سے پاکستان پوسٹ کا نظام  ایف اے ٹی ایف کے تقاضوں کے عین مطابق ہو جاے گا ڈی پوسٹ
تمام پینشنرز کو اے ٹی ایم کارڈز،تمام پوسٹ مین کو آئ پیڈز ہر پوسٹ آفس میں بائو میٹریکس اور کمپیوٹرز دستیاب ہو جائنگے۔ یہ تمام سہولیات شہروں کے بعد اب دور دراز دیہات میں بھی دستیاب ہوگی جو ملکی آبادی کا 85 فیصد بنتا ہے۔ پاکستان پوسٹ کے پاس اپنا ای کامرس پورٹل آجائے گا۔ پاکستان پوسٹ کا تمام نظام مینول سے الیکٹرونک پر چلا جائے گا جو نہ صرف شفافیت بلکہ جدت بھی لائے گا۔ عوامی مفاد اور تاریخ کے سب سے بڑے منصوبے کو متنازعہ بنانے کی کوشش افسوس ناک ہے۔"

اب سوال صرف یہ ہے کہ حقائق سامنے آنے کے بعد کیا نواز لیگ اور پیپلز پارٹی اس معاملے پر معذرت کریں گے؟