اوورسیز پاکستانی محنت کشوں کے مسائل کے حل کے لئے حکومتی کوششیں تیز
سمندر پار پاکستانی کو خوشخبری کی نوید سُنا دی گٸ
یو اے ای حکام کی جانب سے یقین دہانی کے بعد کرونا وباء کے بعد پاکستانی شہریوں کو ملازمتوں کے لئےاہمیت دی جائے گی، ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا: معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز سیّد ذوالفقار بخاری سمندر پار پاکستانیوں کو
نوکریوں سے نکالے گئے محنت کش پاکستانیوں کی آواز بن گیےسمندر پار مقیم افراد کو نوکریوں سے نکالا گیا تھا تاھم اب ان محنت کش پاکستانیوں کی سن لی گئی، اماراتی حکومت کی جانب سے یہ شاندار خوشخبری سنا دی، گٸ ہے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز سیّد ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ کہ یو اے ای حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کورونا وباء کے بعد پاکستانی شہریوں کو ملازمتوں کے لئےاہمیت دی جائے گی، ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز سیّد ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ کورونا وباء کے دوران سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں 36 ہزار پاکستانییوں کو ملازمتوں سے فارغ کر دیا گیا تھا ۔ ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ کورونا وباء کے اثرات کے نتیجہ میں خطے کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں کم افراد بیروزگار ہوئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے کورونا وباء پر قابو پانے کے لئے اچھی حکمت عملی تیار کی ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں کئی ملین پاکستانی برسرروزگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای حکام نے یقین دہانی کرائی ہے۔ اور حکومت چاہتی ہے کہ ہنر مند افراد کو ہی ترجیح دی جاۓ اور ملازمتوں کے لئے باہر بھیجا جائے یہ ہی وجہ ہے کہ 30 فیصد ہنرمند پاکستانی ملازمتیں حاصل کر چکے ہیں ۔ذراٸع کے مطابق معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری اور متحدہ عرب امارات کے انسانی وسائل کے وزیر نصیر بن تہانی کے درمیان ہونے والی ون ٹو ون ملاقات کے بعد امارات کے وزیر نے یقین دلایا کہ ان کا ملک پاکستانی محنت کشوں کے لئے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے سمیت ان کے حقوق کا تحفظ کرے گا.
